Urdu Ghazals
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا
بات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
ہم تو سمجھے تھے کہ ہم بھول گئے ہیں ان کو
کیا ہوا آج یہ کس بات پہ رونا آیا
کس لیے جیتے ہیں ہم کس کے لیے جیتے ہیں
بارہا ایسے سوالات پہ رونا آیا
کون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوست
سب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیا
تنگ آ چکے ہیں کشمکش زندگی سے ہم
ٹھکرا نہ دیں جہاں کو کہیں بے دلی سے ہم
مایوسئ مآل محبت نہ پوچھیے
اپنوں سے پیش آئے ہیں بیگانگی سے ہم
لو آج ہم نے توڑ دیا رشتۂ امید
لو اب کبھی گلہ نہ کریں گے کسی سے ہم
ابھریں گے ایک بار ابھی دل کے ولولے
گو دب گئے ہیں بار غم زندگی سے ہم
گر زندگی میں مل گئے پھر اتفاق سے
پوچھیں گے اپنا حال تری بے بسی سے ہم
اللہ رے فریب مشیت کہ آج تک
دنیا کے ظلم سہتے رہے خاموشی سے ہم
اہل دل اور بھی ہیں اہل وفا اور بھی ہیں
ایک ہم ہی نہیں دنیا سے خفا اور بھی ہیں
ہم پہ ہی ختم نہیں مسلک شوریدہ سری
چاک دل اور بھی ہیں چاک قبا اور بھی ہیں
کیا ہوا گر مرے یاروں کی زبانیں چپ ہیں
میرے شاہد مرے یاروں کے سوا اور بھی ہیں
سر سلامت ہے تو کیا سنگ ملامت کی کمی
جان باقی ہے تو پیکان قضا اور بھی ہیں
منصف شہر کی وحدت پہ نہ حرف آ جائے
لوگ کہتے ہیں کہ ارباب جفا اور بھی ہیں
ہوس نصیب نظر کو کہیں قرار نہیں
میں منتظر ہوں مگر تیرا انتظار نہیں
ہمیں سے رنگ گلستاں ہمیں سے رنگ بہار
ہمیں کو نظم گلستاں پہ اختیار نہیں
ابھی نہ چھیڑ محبت کے گیت اے مطرب
ابھی حیات کا ماحول خوش گوار نہیں
تمہارے عہد وفا کو میں عہد کیا سمجھوں
مجھے خود اپنی محبت پہ اعتبار نہیں
نہ جانے کتنے گلے اس میں مضطرب ہیں ندیم
وہ ایک دل جو کسی کا گلہ گزار نہیں
گریز کا نہیں قائل حیات سے لیکن
جو سچ کہوں کہ مجھے موت ناگوار نہیں
یہ کس مقام پہ پہنچا دیا زمانے نے
کہ اب حیات پہ تیرا بھی اختیار نہیں
محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
زمانے اب تو خوش ہو زہر یہ بھی پی لیا میں نے
ابھی زندہ ہوں لیکن سوچتا رہتا ہوں خلوت میں
کہ اب تک کس تمنا کے سہارے جی لیا میں نے
انہیں اپنا نہیں سکتا مگر اتنا بھی کیا کم ہے
کہ کچھ مدت حسیں خوابوں میں کھو کر جی لیا میں نے
بس اب تو دامن دل چھوڑ دو بے کار امیدو
بہت دکھ سہہ لیے میں نے بہت دن جی لیا میں نے
Urdu Ghazals are also known as Noha. These Ghazals are very famous and mostly used by the people of Pakistan. Sad Urdu Ghazals are very famous all over the world. People of all age groups love to download these Sad Urdu Ghazals and set their WhatsApp status. We are providing the best collection of Sad Ghazals for WhatsApp status.
اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا
جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہ
منزل عشق میں ہر گام پہ رونا آیا
مجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلۂ نوحہ گری
اس قدر گردش ایام پہ رونا آیا
جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔ
مجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا
بہار آئی کسی کا سامنا کرنے کا وقت آیا
سنبھل اے دل کہ اظہار وفا کرنے کا وقت آیا
انہیں آمادۂ مہر و وفا کرنے کا وقت آیا
بڑی مدت میں عرض مدعا کرنے کا وقت آیا
رواں ہیں اپنے مرکز کی طرف آسودہ امیدیں
ہجوم یاس کو دل سے جدا کرنے کا وقت آیا
پھر اک گم کردہ راہ زندگی کو مل گئی منزل
سجود شکر بے پایاں ادا کرنے کا وقت آیا
کبھی دوری تھی لیکن اب خیال خوف دوری ہے
فغاں کی ساعتیں گزریں دعا کرنے کا وقت آیا
کہاں تک ختم رہتا درمیاں پر دل کا افسانہ
بالآخر درمیاں سے ابتدا کرنے کا وقت آیا
ہر اک جرم محبت اس نگاہ لطف کے صدقے
نوید عافیت لے کر خطا کرنے کا وقت آیا
نگاہ و دل سے اب تفسیر و شرح آرزو ہوگی
زبان و لب سے ترک التجا کرنے کا وقت آیا
وہ آتے ہیں شکیلؔ اب اپنے دل سے ہاتھ دھو بیٹھو
نگاہ ناز کی قیمت ادا کرنے کا وقت آیا
بے کسی سے مرنے مرنے کا بھرم رہ جائے گا
وہ ضرور آئیں گے جب آنکھوں میں دم رہ جائے گا
کیا خوشی میں زندگی کا ہوش کم رہ جائے گا
غم اگر مٹ بھی گیا احساس غم رہ جائے گا
ہائے وہ اک عالم بے تابئ پنہاں کہ جب
فاصلہ منزل سے اپنا دو قدم رہ جائے گا
چھیڑ دی میں نے اگر روداد حسن شش جہت
نا مکمل قصۂ دیر و حرم رہ جائے گا
آئے کچھ ابر کچھ شراب آئے
اس کے بعد آئے جو عذاب آئے
بام مینا سے ماہتاب اترے
دست ساقی میں آفتاب آئے
ہر رگ خوں میں پھر چراغاں ہو
سامنے پھر وہ بے نقاب آئے
عمر کے ہر ورق پہ دل کی نظر
تیری مہر و وفا کے باب آئے
کر رہا تھا غم جہاں کا حساب
آج تم یاد بے حساب آئے
نہ گئی تیرے غم کی سرداری
دل میں یوں روز انقلاب آئے
جل اٹھے بزم غیر کے در و بام
جب بھی ہم خانماں خراب آئے
اس طرح اپنی خامشی گونجی
گویا ہر سمت سے جواب آئے
فیضؔ تھی راہ سر بسر منزل
ہم جہاں پہنچے کامیاب آئے
Thank you so much for reading
Sad Urdu Ghazals Best Collection.
We hope you enjoyed it.