جب تک نہ درد تو جینے کا مزہ نہیں آتا
ساقی نہ ہو ساتھ تو پھر پینے کا مزہ نہیں آتا
شَاعِری مِیں مُقابلہ نہ کِیا کرو
دَرد سَبھی کا دَرد ناک ہُوتا ہے
*لوگ ذہنی مریض بنا کر کہتے ہیں کہ یہ سب تمھارے بھلے کے لئے ہی تھا۔*
ہماری موت بھی کیا موت ہوگی
تم پہ مرتے ہوئے مر جائیں گے
بہت سے لوگ اچانک یونہی نہیں مرتے
انہیں زمین میں تنہائی کھینچ لیتی ہے
میں نے کہا، خراب ہوں گردشِ چشمِ مست سے
اُس نے کہا کہ رقص کر، سارا جہاں خراب ہے
سارا ہی شہر اس کے جنازے میں تھا شریک
مرشد
تنہائیوں کے خوف سے جو شخص مر گیا
اس نے تو کہا تھا کہ ہم بارش میں
ساتھ ساتھ بھیگے گے
تو پھر آج کیوں وہ تنہا میں تنہا اور بارش تنہا
قریب آ شبِ تنہائی تُجھ سے پیار کریں
تمام دن کی تھکن کا علاج ، تُو ہی سہی
تنہائی میں جو چومتا ہے میرے نام کے حروف
محفل میں وہ شخص میری طرف دیکھتا تک بھی نہیں
وہ وقت ہنس کے گزارے مرے بغیر سہی
وہ منظروں کو سراہے مجھے ملے نہ ملے
" میں وہ گوہر کہ ؛ طلب جِس کی رہی شاہوں کو ،
ہائے بدبخت مُجھے پا کے گنوانے والے! ۔
روح مٹی سے یا مٹی روح سے تنگ ہے
دونوں کے بیچ شاید سکون و امن کی جنگ ہے
رُتوں پہ بس نہ چلا ورنہ یہ جہاں والے۔
بہــــار بیچتے ، نیلام رنگ ـــ و بُو کرتے ۔
ہم جیسے انا زاد اُداسیوں کی زد میں آ کر
تُجھے پکارنا بھی چاہیں تو کہاں پُکاریں گے۔
یعنی وہ جو محبت تھی وہ یکطرفہ تھی
یعنی ہم نے پالا تھا خوامخواہ کا دکھ ؟
مختَصر یہ کـہ______ آپ پیارے ہـیں
خلاصہ یہ کے جان سے بھی زیادہ😘
لا ادھر آگ لگاؤں تیری ڈگریوں کو
ایک میرا دل جو تُجھ سے پڑھا نا گیا ❤️
" کسی کو طلب مار گئی ہماری ،
کوئی ہمیں پا کر بھی خوش نہ رہ سکا۔ "
اب تیری کال کی امید تو نہیں ہے مگر
جانے کیا سوچ کہ نمبر نہیں بدلا میں نے
بکھری پڑی ہیں ،دامن ساحل، پہ سیپیاں٫٫٬،
ڈوبا ھے کوئی موتیوں کو کھوجتا ہوا۔۔۔!!
🥺😔جا چُکے ہو مگر نہیں جاتے❣️
تُم تو ہجرت کمال کرتے ہو
سارے الزام اپنے سر لے کر.!
ہم نے قسمت کو معاف کر ڈالا.!
اک تیرا ہی پیار سچا ہے ماں❤
' لوگوں کی تو شرطیں ہی بہت ہیں 🔥💯.
بھروسہ مت کرنا اس دنیا کے لوگوں پے ..!!!
مجھے تباہ کرنے والا میرا بہت عزیز تھا.
وقت دا بیلی ھر کوہی بندا _شالا وقت نہ کھاوے ڈولے.
سجن بٰن دشمن ویندے _جدوں وقت نوں پیندے رولے..
وقت سلامت ھووے شالا _سجن آن کھلوندے نی کولے.
غلام فریدا سدا وقت نہیں رہندے اکو جے_کدی ماسا تے کدی تولے...
کُجھ سَنگّتیِ سَنگت دِی مُندرِی وِچ💍
یَاقُوت توں قِیمتی نَگ ہُوندّن...
ہم نے تو اُس دور میں بھی یاد رکھا اُسے
جِس دور میں لوگوں کو خُدا یاد نہیں
کئ مُنافق مَرے الزام تراشیاں کرتے کرتے
اور کئ مَر گئے بدمعاشیاں کرتے کرتے
شاکر ڈَر لگدا اے بَارشاں تُوں
آساں عارضی نقش دِیوارں دے
ہمیں کسی کہ حُسن نے شاعر بنا دیا
اُو چَھڈ گیا تے کیڑی گَل اے..؟؟
لوکاں دے مَر وی تے جاندے نے
رات بھر تڑپتا رہا مریض شَب غم میں غالب
نہ تم آئے ؛نہ نیند آئ ؛نہ چین آیا ؛نہ موت آئ
وہ ڈوبنے والے کوہاتھ بڑھا کر اس ٹھنڈے پانی سے نکال سکتا تھا ،لیکن وہ سمندر گرم کرنے کے لئے تھوڑا سا گرم پانی ڈال کر مدد کرنےکا ڈرامہ کرتا ہے۔
کچھ لوگ ضرورت کے وقت آپ کے ساتھ ہونے کا ڈرامہ کرتےہیں لیکن اصل میں وہ آپ کو ڈوبتے دیکھ کر لطف اندوز ہوتے ہیں۔۔۔۔۔
چلو اب گھر چلیں غالب ، بہت آوارگی کر لی
وہ سب مکتب کے ساتھی تھے، انھیں آخر بچھڑنا تھا..
اُو چَھڈ گیا تے کیڑی گَل اے..؟؟
لوکاں دے مَر وی تے جاندے نے
دو جہاں مجھ کو مل رہے ہیں مگر
تجھ پہ اصرار کر رہا ہوں میں
علی زریون
*انسان سمندر چھپاتا ہے باتوں کا جب خاموش ہوتا ہے۔*
اس کی آنکھیں سوال کرتی ہیں
میری ہمت جواب دیتی ہے
بچھڑنے والے نے خوش فہمی دور کی ورنہ
میں خود کو سب سے بڑا بے وفا سمجھتا تھا
مژدم خان
خود کو خود ہی ڈس لیا ہم نے
حیران رہ گئے آستین کے سانپ
کسی بھی موڑ پہ اُس شخص سے ملا دے مجھے
کہانی کار ترے ہاتھ میں تو سب کچھ ہے
محمد مبشر میو
اس کی زلفوں سے کسے مطلب ہے
اس کے کردار پہ آئے تو کوئی بات بنے
میں جو کہتا ہوں کہ ہم لیں گے قیامت میں تمھیں
کس رعونت سے وہ کہتے ہیں کہ “ ہم حور نہیں“
مرزا غالب
" تُمہیں اُن کی موت کا افسوس ہے جو حادثات کا شِکار ہُوئے ، مگر تُم اُن سے بے خبر ہو جو تُمہاری بے اعتنائیوں سے مرتے جا رہے ہیں! ۔ "
✍️عبدالرافع بھٹہ
آہ یہ شہزادے اپنے بخت سے ہار جاتے ہیں۔۔
رابطوں میں حد اچھی ہوتی ہے
میں تو اسکے پیچھے ہی پڑ گیا تھا_
اتنا سوچا نا کیجیئے مجھ کو
آپ کا مسئلہ نہیں ہوں میں..
مرشد اب انتظار بڑھ گیا ہے،
مرشد نیند سے کہو دور رہے
باندھ کر میرے بازو پر تعویز نظر کا
خود مجھ پر وہ نظریں جمائےبیٹھے ہیں.
چار دِن عزیز رکھ کر پھر ہمیشہ کے لِیے ذہنی مریض بنا کر چھوڑ جاتے ہیں لوگ۔"
,جب اعتبار ہى کسى سے اُٹھ جاۓ
تو پهر کوئى قسم کهاۓ يا زہر فرق نہيں پڑتا
وہ جو غم سن کر بھی ہنستے اور ہنساتے تھے
*اے وقت*
ان یاروں کو ڈھونڈ لا آج دل اداس ہے بہت